Announcement

Collapse
No announcement yet.

ঈদুল আযহা উপলক্ষ্যে আমিরুল মুমিনীন শাইখুল হাদীস হিবাতুল্লাহ আখন্দজাদাহ হাফিজাহুল্

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ঈদুল আযহা উপলক্ষ্যে আমিরুল মুমিনীন শাইখুল হাদীস হিবাতুল্লাহ আখন্দজাদাহ হাফিজাহুল্

    ঈদুল আযহা উপলক্ষ্যে আমিরুল মুমিনীন শাইখুল হাদীস হিবাতুল্লাহ আখন্দজাদাহ হাফিজাহুল্লাহর ঈদবার্তা- উর্দু ভাষায়



    عیدالاضحی کی مناسبت سے عالی قدر امیرالمؤمنین شیخ الحدیث ہبۃ اللہ اخندزادہ حفظہ اللہ کا پیغام

    بسم الله الرحمن الرحیم

    الله اکبر، الله اکبر، الله اکبر، لا اله الا الله والله اکبر، الله اکبر و لله الحمد

    الحمد لله الذي أنعم علينا بنعمةِ الإيمان والإسلام، حيث أنزل علينا خيرَ كُتبه، وأرسل إلينا أفضلَ رسُلُه، وشرع لنا أفضلَ شرائع دينه، له الحمد كلُّه، وبيده الخير كلُّه، وإليه يُرجع الأمر كلُّه، يخلق ما يشاء ويختار، ما كان لنا الخِيَرة، سبحانه له الحمدُ في الأولى والآخرة، وله الحكم وإليه ترجعون. وأشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له، وأشهد أنّ محمدًا عبده ورسوله،بلّغ الرسالة، وأدّى الأمانة، ونصح الأمّة، وجاهد في الله حقّ جهاده،فصلوات ربي وسلامهُ عليه، وعلى آله الطيبين الطاهرين، وعلى أصحابه والتابعين ومن تبعهم بإحسان إلى يوم الدين. وبعد :

    فقدقال الله تعالی : فصل لربک وانحر. صدق الله العلی العظیم

    مؤمن ہموطنو اور دنیا کے گوشے گوشے سے ہم عقیدہ بہن بھائیو!

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

    امید ہے صحت، عافیت اور سعادت کی روشنیوں سے بہرہ مند ہوں گے۔ آپ کو بقر عید(عیدالاضحی) کی مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ اللہ تعالی آپ کی تمام عبادات، قربانیاں، صدقات اور اُسی کی رضا کی خاطر انجام دیے گئے اعمالِ صالحہ قبول فرمائیں۔

    عیدالاضحی کی مبارک باد کے ساتھ تمام مجاہد عوام اور بالخصوص راہِ حق کے مجاہدین کو ان فتوحات کی مبارک باد دیتا ہوں، جو حالیہ دنوں اللہ تعالی نے اپنے خصوصی فضل و نصرت، مجاہدین کی قربانیوں اور عوام کے تعاون سے مجاہدین کو عطا فرما ئی ہیں۔ دشمن کی ہر قسم کی زور آزمائی، بیرونی افواج کی کثرت اور مختلف طیاروں کے فضائی حملوں کے باوجود افغانستان کے مختلف صوبوں کے بیشتر اضلاع اور علاقے دشمن کے ناپاک وجود پاک ہو گئے ہیں۔ الحمدللہ! اب وہاں امارت اسلامیہ کا سفید پرچم لہرا رہا ہے۔

    مجاہد بھائیو! اگرچہ جارحیت کے ابتدائی سالوں میں ہماری ذمہ داری صرف دشمن کے خلاف قتال اور مقابلہ کی تھی، لیکن اب چوں کہ افغانستان کے بیشتر رقبے پر ہمارا کنٹرول ہے۔ وہ وقت آن پہنچا ہے کہ پندرہ سالہ جہادی اہداف کا تحفظ کرتے ہوئے اس محنت کے ثمرات حاصل کریں۔جہاد کے عظیم اہداف میں اللہ تعالی کی زمین پر شریعت الہی کا نفاذ ہے۔ امن و امن کا استحکام ہے۔ اسلامی مملکت کی سرحدوں کی حفاظت اور اس مملکت کے باشندوں کے جان، مال، عزت اور تمام حقوق کا تحفظ شامل ہے۔

    فوجی کمیشن کے ذمہ دار، گورنر، عدالتی امور کے کارکن، صوبائی کمیشنز کے اراکین، ضلعی سربراہان، جہادی کمانڈرز نیز تمام سویلین کمیشنز کے ذمہ داران اِن مفتوحہ علاقوں میں امن و انصاف کا استحکام یقینی بنائیں۔ شریعت کا نفاذ، بہترین حکمرانی سمیت دینی و عصری علوم کی ترقی اور عام المنفعت رفاہی کاموں مثلا راستوں، پلوں، صحت کے شعبے، پینے کا پانی، زراعت اور تجارت کی پیش رفت پر خصوصی توجہ دی جائے۔ جو اس راہ میں رکاوٹ بنے، اس کا سدباب کیا جائے، تاکہ مؤمن عوام شرعی حاکمیت کے زیر سایہ خوش حال، روشن اور غیرمحتاج زندگی کی سعادت سے روشناس ہو کر امن کی فضا میں سکون کا سانس لے سکیں۔

    جب مجاہدین عظیم امتحان میں کامیاب ہوجائیں تو انہیں خصوصی طور پر درج ذیل نکات کی طرف متوجہ ہونا چاہیے :

    نیت خالص اللہ تعالی کے لیے ہو۔ تمام مجاہدین خود کو تقوی سے مزین کریں۔ اللہ تعالی کا شکر ادا کریں، جس نے جہاد کے مقدس فریضے کی توفیق دی۔ عدل کریں۔ حسن سلوک کو زندگی کا لازمی حصہ بنائیں۔غرور، خودپسندی، ظلم اور غداری سے بچیں۔ قوم پرستی، علاقائی، لسانی اور دوست پرستی سے شدید گریز کریں۔ امتیازات صرف اورصرف تقوی اور امانت داری کے بنیاد پر ہونے چاہییں۔ آپس میں اعتماد اور بھائی چارے کی فضا قائم کریں۔ ایسے حرکات سے بچیں، جو آپس میں بے اعتمادی کو جنم دیں۔ مجاہد بھائی اپنی صفوف میں امربالمعروف اور نہی عن المنکر کے فریضے کو ہرگز نظرانداز نہ کریں۔ نماز باجماعت ادا کریں۔ بیت المال میں خیانت سے بچيں۔ شہداء اور قیدیوں کی اولادوں کی بہتر کفالت کری۔ اُنہیں کبھی فراموش نہ کریں۔ اپنے اس دنیا سے چلے جانے والے محبوب قائدین ’’مرحوم امیرالمؤمنین ملا محمد عمر مجاہد رحمہ اللہ اور شہید امیرالمؤمنین ملا اختر محمدمنصور رحمہ اللہ‘‘ کی دانش مندانہ شرعی پالیسی کو بھرپور قوت سے تھامے رہیں۔ مسلمانوں کی خدمت، عوام کی دیکھ بھال اور رفاہ عامہ کے کاموں کو دینی خدمت سمجھ کر عظیم انجام دیں۔ کیوں کہ اللہ تعالی کے ہاں عوام کو فائدہ پہنچانا سب سے محبوب عمل ہے۔

    عن ابن عمر رضي الله عنهما، أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: أحب الناس إلى الله أنفعهم، وأحب الأعمال إلى الله عز وجل سرور تدخله على مسلم، أو تكشف عنه كربة، أوتقضي عنه ديناً، أوتطرد عنه جوعاً، ولأن أمشي مع أخي المسلم في حاجة أحب إلي من أن أعتكف في المسجد شهراً. رواه الطبرانی.

    حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

    ’’اللہ تعالی کے ہاں محبوب ترین افراد میں سے وہ شخص ہے، جو عوام کو فائدہ پہنچائے۔ اللہ تعالی کے ہاں سب سے محبوب عمل یہ ہے کہ ایک مسلمان کے دل کو خوش کیا جائے۔ کسی مسلمان کی پرشانیوں کو ختم کرنے میں مدد دی جائے۔ کسی مقروض مسلمان بھائی کی طرف سے قرض ادا کیا جائے۔ کسی بھوکے کو کھانا کھلایا جائے۔ مَیں اسے بہتر سمجھتا ہوں کہ ایک ماہ کا مسجد میں اعتکاف کرنے کے بجائے کسی مسلمان کی حاجت کو پورا کرنے کے لیے اس کے ساتھ جاؤں۔‘‘

    مجاہد بھائی اپنی صفوں کی صفائی پر خصوصی توجہ دیں۔ بدکار، بدنام، عیاش، دنیا پرست، بداخلاق اور عوام کے ساتھ بُرا سلوک کرنے والے افراد کو اپنی صف میں جگہ مت دیں، تاکہ عوام کو ایذا سے بچایا جا سکے۔ مجاہدین کو چاہیے علمائے کرام، مذہبی پیشواؤں، قومی عمائدین اور دین دار اہل اللہ حضرات کے ساتھ تعلقات استوار کیے جائیں۔ ان سے مشورے لیں۔ ان کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں۔ عام مجاہدین کو فوجی اور عسکری ٹریننگ کے ساتھ ساتھ مسلمانوں سے اچھابرتاؤ کرنے، شہری نقصانات کا سدباب کرنے، انصاف کا تحفظ کرنے اور سنجیدہ چال چلن کی بھی تربیت دی جائے۔ وقتافوقتا ان کے حقوق اور حیثیت کی تحفظ کے حوالے سے لازمی ہدایات دی جائیں۔ جو افراد کابل کرپٹ انتظامیہ سے دست بردار ہو جائیں یا قیدی بن جائیں، مجاہدین اُن کے ساتھ بہترین سلوک کیا کریں۔

    مجاہد بھائیوں کو میری ہدایت یہ ہے کہ جہادی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ دین کی دعوت کے ذریعے دشمن کی صفوف سے وابستہ افراد کو مجاہدین کے ساتھ مل جانے کے سلسلے میں بھرپور توجہ دیں۔ اس راہ میں عام مجاہدین، دعوت و ارشاد کے ذمہ داران، ثقافتی اور میڈیا کے شعبے سے وابستہ کارکن، اہل علم و قلم اور اہل زبان افراد کو چاہیے کہ کابل انتظامیہ کے ساتھ کے سائے میں زندگی برباد کرنے والے افرد کی شکوک و شبہات دور کر کے مجاہدین کا ساتھ دینے کے لیے دعوت پر خصوصی توجہ دی جائے۔ مجاہدین اور نئی نسل کی تربیت کے ساتھ ساتھ دشمن کی صف میں موجود افراد کے لیے ایسے پیغامات نشر کیے جائیں، جن سے وہ جہادی صف کی سچائی اور کامیابی کو سمجھ پائیں۔ اپنی اسلامی اور غیرت پر مبنی تاریخ سے واقف ہو جائیں۔ غلامی اور محکومیت کے نقصانات سے آگاہ ہو جائیں۔ استعماری لشکر میں ان کی موجودگی کو ایک نقصان دِہ اور مہلک عمل کے طور پر باور کرایا جائے۔

    دنیا کے گوشے گوشے میں وہ مخیر حضرات، جو امارت اسلامیہ سے تعاون کر رہے ہیں اور اس جہادی صف کے ساتھ محبت رکھتے ہیں، وہ علمائے کرام اور قلم کار حضرات، جو ہمارے مدعا کی تائید اور حمایت کرتے ہیں، جنہوں نے ہمیشہ ہمارے ساتھ اپنے نیک اور ہمدردی پر مبنی مشوروں سے تعاون کیا، خاص کر گزشتہ وقت میں مرحوم امیرالمؤمنین ملا محمد عمر مجاہد رحمہ اللہ کی وفات اور امیرالمؤمنین ملااختر محمد منصور رحمہ اللہ کی شہادت کے سانحے کے دوران ہمارے غم میں شریک ہوئے، ہم ان سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ مَیں اللہ تعالی سے دست بدعا ہوں کہ اُن کے اِس اخلاص کے بدلے اُنہیں اجرعظیم عطا فرمائے۔ آمین

    عیدالاضحی کی مناسبت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک بار پھر بیرونی استعمار کے فوجی اور سویلین شعبوں میں مصروف عمل افغانوں کو کہتا ہوں کہ کم از کم ایک لمحے کے لیے اپنے کردار پر نظرثانی کریں۔ اُنہیں سمجھنا چاہیے کہ افغانستان پر امریکا اور اُس کے اتحادیوں کا حملہ امت مسلمہ کے خلاف کافروں کی عالمی جنگ کا ایک حصہ ہے، جس کا ہدف حقیقی اسلامی نظام کا خاتمہ ہے۔ اس کی جگہ اپنے تربیت یافتہ غلاموں کو برسراقتدار لانا ہے۔ اسلامی سرزمین میں مغرب کے اسلام سے متضاد قوانین، افکار ، نظریات اور رسومات کی ترویج کرنا ہے۔ جارحیت پسندوں کے ساتھ کاندھا ملا کر کھڑے افغانوں کو اپنے اس خطرناک عمل کے بارےمیں گہرا غور و فکر کرنا چاہیے۔ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ جنگجو کافروں کے ساتھ تعاون کرنا اللہ تعالی اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات کی کھلی مخالفت ہے۔ اللہ تعالی فرماتے ہیں:

    فَلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَن تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْيُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ( النور)

    ’’جو لوگ اُس (اللہ) کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں، ان کو ڈرنا چاہیے کہ ایسا نہ ہو کہ اُن پر کوئی آفت آ پڑے یا تکلیف دینے والا عذاب نازل ہو جائے۔‘‘

    اسلامی ممالک اور دنیا کی حریت پسند اقوام کو میرا پیغام ہے کہ ہماری جدوجہد کوئی غیرشرعی جنگ یا ناجائز مفادات پر مبنی بغاوت ہے اور نہ ہی شرعی فتوی کے بغیر محض جذبات کا اظہار ہے، بلکہ افغانستان پر حملہ ہوا ہے اور افغان عوام کے دین، فکر اور حریت پسند مزاج کے خلاف ایک اسلام مخالف نظام کو چند کٹھ پتلیوں کے ذریعے سے ٹینک، توپ اور طیاروں کے بل بوتے پر افغانستان پر مسلط کیا گیاہے۔ اسلامی نظام اور افغانستان کی آزادی ہمارا مذہبی اور انسانی حق و فریضہ ہے۔ اسلامی ممالک اور دنیا کی آزاد اقوام کو چاہیے کہ اپنے انسانی و دینی فریضے کی بنیاد پر ہمارے اس برحق مدعا کی حمایت کریں۔ اسے اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے افغانستان کے مظلوم عوام کی حمایت کی طرف توجہ دیں۔

    امارت اسلامیہ افغان مسئلے کے حل کے لیے فوجی پالیسی کے ساتھ ساتھ سیاسی جدوجہد بھی کر رہی ہے۔ اس بارے میں دنیا اور دیگر تحریکوں کے ساتھ تعلقات کی خاطر سیاسی دفتر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ ہم دنیا کے ساتھ روابط چاہتے ہیں کہ ہمارے بارے میں ان کی تشویش اور سوالات ختم ہو جائیں، تاکہ مستقبل میں افغانستان کو کسی کی طرف سے اور کسی کو افغانستان کی طرف سے نقصان نہ پہنچے۔

    دنیا کے بیشتر حصوں میں مسلمانوں پر طرح طرح کے مظالم ہو رہے ہیں۔ خاص کر شام میں مختلف ناموں سے عام مسلمانوں پر بم برسائے جا رہے ہیں۔ عوام کے گھر، مساجد، صحت اور تعلیمی مراکز ملیامیٹ کر دیے گئے ہیں۔ ہم ہر طرح کے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں باضمیر افراد سے کہتے ہیں کہ ہر قسم کے مظالم کی روک تھام کے لیے اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کریں۔ آج کمزور اقوام پر جو ظلم و ستم ڈھایا جا رہا ہے، اگر ان کا سدباب نہ کیا گیا تو یاد رہنا چاہیے کہ اِن نقصان کی آگ سب کو جلا دے گی۔ کیوں کہ ایک جانب ظالم اپنے مظالم اور طاقت کے استعمال کو جاری رکھے گا اور دوسری طرف مظلوم اپنی مظلومیت کے خاتمے کے لیے انتقام کے ہر طریقے کو عملی جامہ پہنائے گا۔ یقینا اس سے دنیا کا امن و امان مزید بگڑ جائے گا۔

    آخر میں تمام دولت مند اور مخیر بہن بھائیوں سے اپیل ہے کہ عید کے ان مبارک ایام میں شہداء کے خاندانوں، قیدیوں اوران کے خاندانوں، معذور، یتیم اور جہاد کی راہ کے حقیقی محافظوں کے گھرانوں اور اُن کی اولادوں کو بھی اپنی خوشیوں میں شریک فرمائیں۔ حسب توفیق ان کے ساتھ تعاون کریں۔

    اللہ تعالی آپ کا حامی و ناصر ہو۔ والسلام

    عالی قدر امیرالمؤمنین شیخ الحدیث ہبۃ اللہ اخندزادہ حفظہ اللہ

    زعیم امارت اسلامیہ افغانستان

    7/ذوالحجہ الحرام 1437 ھ بمطابق 9 سپتمبر / 2016ء


    জাস্টপেস্ট লিংক





    Last edited by tipo soltan; 09-10-2016, 04:09 AM.
    ইয়া রাহমান ! বিশ্বের নির্য়াতিত মুসলিমদেরকে সাহায্য করুন। তাগুতদেরকে পরাজিত করুন। আমিন।

  • #2
    ঈদুল আযহা উপলক্ষ্যে আমিরুল মুমিনীন শাইখুল হাদীস হিবাতুল্লাহ আখন্দজাদাহ হাফিজাহুল্লাহর ঈদবার্তা- ইংলিশ ভাষায়



    Message of Felicitation of the Esteemed Amir-ul-momineen, Sheikh Hibatullah Akhundzada on the Eve of Eid-ul-Adha

    In the name of Allah, the Most Merciful, the Most Compassionate

    Allah is the Greatest; Allah is the Greatest; Allah is the Greatest. There is no god but Allah. Allah is the Greatest, Allah is the Greatest. All praise be to Allah.

    Praise be to Allah Who favored us with the blessing of faith and Islam as He sent down on us the best of His books and sent us the best of His prophets and legislated for us the best of His religious law. All praises be to Allah. All the good is in His Hand and all affairs return to Him. He creates whatsoever He wills and chooses. We have not the choice. All the glory is to Allah as well as all the praises in this world and the world to come. His is the decision and you all return to Him.

    I testify that there is no god but Allah. Alone is He and has no associate. I testify that Mohammed (pbuh) is His Servant and Messenger. He conveyed the Message and fulfilled the obligation and preached the Ummah and fought in the cause of Allah as it is due. May peace and blessing be on him and His descendents, the good and the pure ones and on his companions and followers and all those who duly followed him until the doomsday. After this, I would like to say:

    Allah, the Almighty says:

    “Therefore pray to your Lord and sacrifice (to Him)”. (Chapter:108, Verse:2)

    (My) Believing countrymen, brothers and sisters-in-faith in every corner of the world.

    Asalamu Alaikum wa Rahmatullah wa Barakatuh,

    While wishing you (good) health, happiness and prosperity, I would like to extend you my felicitation on the occasion of the auspicious Eid-ul-Adha. May Allah (SwT) accept in His Sight all your worships, sacrificial offerings, charities and all deeds that you have done for the pleasure of Allah (SwT). In addition to the felicitation of the auspicious Eid-ul- Adha, I would like to congratulate the Mujahid people, particularly, the Mujahideen of the Way of Truth on the recent victories which the Almighty Allah has bestowed on the formations of Jihad because of His special blessing and the help and the sacrifices of the Mujahideen and the help of the people, notwithstanding the use of heavy force by the enemy; the influx of foreign troops and the bombardment of different bombers. Still many districts and areas have been cleared from the enemy in different provinces of the country. Praise be to Allah, the white flag of the Islamic Emirate is fluttering there.

    (My) Mujahid Brothers,

    At the first years of the occupation, our obligation was to combat against the enemy but now as we have control over many areas of the country, it is the time that we should reap the fruit of the 15 years-long jihad and implement objectives of jihad which are: implementation of the Divine Sharia on the land of Allah; to establish justice; maintain stability and security; to protect frontiers and defend life, property, honor and all other God-given rights of the countrymen.

    The officials of the Military Commission, governors, the personnel of the judicial courts, members of the provincial commissions, the district administrators and commanders of (armed) units and all personnel of civilian commissions should pay exclusive attention to the maintenance of security and justice, implementation of Sharia, efficient governance, promotion of religious and modern education and other works of public utility like roads, bridges, health affairs, drinking water, agriculture and trade and other public works. Stop those who harm these places of public utility so that (our) believing people may lead a bright, happy, sufficient and prosperous life under the shadow of the sovereignty of Sharia and take a breath of relief in an atmosphere of peace.

    For Mujahideen in order to succeed in this big trial, they should specifically pay attention to these points:

    --Make your intention purely for Allah and for the cause of Allah (SwT);

    --All should adorn themselves with the ornaments of piety, both the juniors and the seniors;

    --keep on praising Allah (SwT) that He enabled you to perform the sacred obligation of Jihad;

    --Do justice and do favor;

    --Desist from pride, vanity conceit, wrong-doing and treason and keep away from any bias based on ethnicity, geography, language and clique;

    --The criterion for privilege should be only piety and commitment;

    --Create an atmosphere of confidence and brotherhood among yourselves and avoid from acts leading to distrust among you;

    --The Mujahid brothers should not abandon the obligation of promotion of virtue and prevention of vice. Conduct your prayers in congregation and desist from committing treason in Baitulmal ( public treasury);

    --Assume sponsorship of the families and children of martyrs and prisoners in the best manners that can be;

    --Never forget the Sharia-based way of conduct of your demised, beloved and kind leaders, Amir-ul-momineen Mullah Mohammed Omar Mujahid (may Allah bless him) and Martyr Amir-ul-monineen Mullah Akhtar Mohammed Mansoor (may Allah bless him) and meticulously adhere to their ways. Deem it as (your) religious service and a high goal to serve people and provide prosperity and comfort to them because removing trouble of people is the most beloved act in the sight of the holy prophet of Allah (peace be upon him).

    Ibn Umar (may Allah be pleased with him) reported: the Prophet, peace and blessings be upon him, said, “The most beloved people to Allah are those who are most beneficial to the people. The most beloved deed to Allah is to make a Muslim happy or to remove one of his troubles, or to forgive his debt, or to feed his hunger. That I walk with a brother regarding a need is more beloved to me than that I seclude myself in this mosque in Medina for a month”.

    The Mujahid brothers should exclusively focus on purging their ranks and files. Do not let unscrupulous, notorious, self-indulgent, and money-grubbing and immoral persons remain in your ranks -- those who misbehave with people. This is in order the people may not face harassment. Mujahideen should maintain interaction with honorable religious and spiritual leaders, tribal influential and pious men of insight; seek their views and advice and benefit from their experiences. In addition to military training, train Mujahideen how to well behave with people, prevent civilian casualties, maintain justice and win hearts and minds of people; instruct them from time to time about people’s rights and dignity. Mujahideen should behave well with those who leave the (ranks of the) corrupt Kabul Administration or are detained.

    I instruct Mujahideen brothers to perform the duty of Call and Guidance, focus on alluring those who are in the ranks of the enemy, in addition to carrying out (your) Jihadic operations. For this purpose, the Mujahideen, the personnel of the Call and Guidance Commission, the personnel of the Cultural and Media Affairs, men of letters and learning should fully pay attention to (the work of) awareness and allurement; and besides the training of Mujahideen and the emerging generation, disseminate messages for those who are in the ranks of the enemy so that they understand the veracity and success of the ranks of jihad and become aware of their Islamic and valorous history and know the ills of subjugation and perceive that further remaining in the ranks of the invaders is but a harmful and destructive act.

    We are grateful to all those beneficent people in every corner of the world who have helped the Islamic Emirate or trust this Jihadic formation, all those honorable religious scholars and writers who have affirmed and supported our cause or shared with us their best views or showed their sympathy with us or expressed their condolence during the demise of Amir-ul-momineen Mullah Mohammed Omer Mujahid (may Allah bless him) and Amir-ul-momineen Mullah Akhtar Muhammad Mansoor (may Allah bless him). I ask the Almighty Allah to fully reward them for their honesty.

    Availing myself of this opportunity of the auspicious occasion of Eid-ul-Adha, I call on all Afghans who work in the military and civilian sectors of the foreign invaders to ponder over their stance for a moment and figure out for themselves that the invasion of Afghanistan by America and her Allies is part and parcel of the global war of non-believers against the Islamic Ummah. Its aim is to dismantle real Islamic systems and help its trained surrogates to reach the corridors of power; to spread anti-Islamic laws, thoughts, and dogmas and cus toms in this Islamic land. Therefore, they should deeply think over their jeopardizing position of their being in the ranks of the invaders. Their support to the invading non-believers is undoubtedly in contradiction with the command of the Almighty Allah and His prophet (peace be upon him). The Almighty Allah says:

    “Let those who disobey His orders, beware, lest some grief or painful punishment befall them”.(Chapter: 24, Verse:63)

    Our message to Islamic countries and all freedom-loving people of the world is that our struggle is not an illegitimate struggle, nor it is a rebellion for unlawful objectives nor a mere expression of emotions without any pillar of Islamic ruling. Contrarily, our country has been invaded and an anti-Islamic, subservient and surrogate regime has been imposed on us by dent of tanks, artilleries bomber aircrafts against the wishes of our religion and independence-loving and independent thought-loving people. The Islamic system and independence of our country is our human and religious rights. The Islamic countries and the freedom-loving people of the world should support our just cause as per their obligation and perform their due responsibility by supporting our oppressed people.

    The Islamic Emirate of Afghanistan has been continuing to make diplomatic efforts aimed at resolving the issue of Afghanistan apart from its military approach; We have nominated the Political Office for this purpose as well as for maintenance of relations with the world and pertinent entities (for peaceful and diplomatic efforts). We want to have relations with the world and answer their questions and mitigate their concern so that we will save our country from others' harms in future and that others will also not be harmed from our country.

    We condemn in strongest terms all sorts of atrocities being committed against Muslims in many parts of the world, particularly, in Syria where Muslims are being strafed under one name and another. People’s houses, mosques, educational and health centers have been razed to ground. We call on the people in every corner of the world who have a free conscious to raise their voice for prevention of these atrocities. All these injustices and atrocities which are being perpetrated against the oppressed people with impunity, if they are not stopped, then everyone will be harmed -- because on the one hand, the tyrants are continuing their atrocities and use of force and on the other hand, the oppressed victims resort to every mean for deliverance from their miserable condition and for taking vengeance. As a result, the security of the world can deteriorate.

    To end we urge all wealthy and beneficent brothers and sisters to share in your festivities the families of the martyrs, prisoners, the handicapped, orphans and the families of the Mujahideen of the stronghold of Truth and their children in these auspicious days of Eid-Adha and help them as you may afford. I leave you to the trust of Allah

    Amir-ul-momineen Sheikh Hibatullah Akhundzada

    Leader of the Islamic Emirate



    জাস্টপেস্ট লিংক


    https://justpaste.it/y6qs
    Last edited by tipo soltan; 09-10-2016, 04:04 AM.
    ইয়া রাহমান ! বিশ্বের নির্য়াতিত মুসলিমদেরকে সাহায্য করুন। তাগুতদেরকে পরাজিত করুন। আমিন।

    Comment


    • #3
      ভিজিট

      ইয়া রাহমান ! বিশ্বের নির্য়াতিত মুসলিমদেরকে সাহায্য করুন। তাগুতদেরকে পরাজিত করুন। আমিন।

      Comment

      Working...
      X