Announcement

Collapse
No announcement yet.

#nigah_e_buland #Faisal_Shahzad - بتاؤ تم کس کا ساتھ دوگے......؟؟؟

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #nigah_e_buland #Faisal_Shahzad - بتاؤ تم کس کا ساتھ دوگے......؟؟؟





    جمہوریت یا شریعت الہی اسلاف کی نظر میں ..... آج ایک اہم نکتے پر نظر ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں.آجکل دنیا میں رائج نظام جمہوریت کے بارے میں ذہن میں کچھ سوالات پیدا ہوتے ہیں کہ آخر یہ نظام جموریت کونسا نظام ہے...؟ کیا دین اسلام اس نظام کو بطور قانون رائج کرنے کی اجازت دیتا ہے ...؟ کیا اسلامی جمہوریت کا تصور اسلام میں ہے.....؟ کیا نظام جمہوریت عدل و انصاف کا نظام ہے ...؟ وغیرہ وغیرہ اقبال نے جمھوریت کے بارے میں کیا خوب کہا تھا کہ جمہوریت ایک طرز حکومت ہے کہ جس میں بندوں کو گنا کرتے ہیں تولا نہیں کرتے ....! قارئین کرام! مسلم دنیا کو جب بھی کسی مسئلے کا سامنا ہوا مسلم امہ کے علماء کرام نے اس مسئلے کو حل کرکے شکوک و شبھات کا ازالہ کیا. اللہ تعالی ہمارےاسلاف و مشائخ کرام کی قبروں پر انوارات برسائے جنھوں نے امت کی صحیح تربیت کی اور اھل باطل کے شیطانی منصوبوں کو خاک میں ملا کر دنیا سے رخصت ہوگئے.... ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا نظام جمہوریت کے بارے میں تمام مکاتب فکر کے معتبر علماء کرام نے تحقیق کے بعد فتوے دیے ہیں کہ یہ نظام باطل ہے اور کفر کا نظام ہے،اجکل کے دور میں تحریک طالبان پاکستان پر یہ اعتراضات اٹھائے جاتے ہیں کہ یہ خود ساختہ شریعت کے داعی ہیں، ان کے نظریات تکفیری ہیں، یہ جذبات میں آکر پاکستانی نظام پر رد کرتے ہیں ،موجودہ رائج نظام کے خلاف تحریک کا جھاد غیر شرعی ہے کیونکہ پاکستان میں اسلامی جمھوریت کے سائے تلے ایک نظام نافذ ہے جس کے خلاف خروج ناجائز ہے وغیرہ وغیرہ ..... یہ اعتراضات حقیقت ہے یا فسانے کالم پڑھنے کے بعد یہ فیصلہ آپ پر چھوڑ دیتے ہیں مگر یہاں پر امت کے معتبر علماء کرام اور معروف مذھبی شخصیات کا جمہوریت کے بارے میں کہے گئے وہ تاریخی الفاظ نقل کرتے ہیں جس میں انھوں نے نظام جمھوریت کو رد کیا اور نفاذ شریعت کے قیام کیلئے جھاد فی سبیل اللہ کا راستہ افضل سمجھا. امام ابن قیم رحمہ اللہ .... ہر وہ ہستی یا شخصیت طاغوت ہے جس کی وجہ سے بندہ اپنی حد بندگی سے تجاوز کر جاتا ہے.چاہے وہ معبود ہو یا پیشوا یا واجب الاطاعت،چنانچہ ہر قوم کا طاغوت وہ شخص ہوتا ہے جس سے وہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر فیصلہ کراتے ہوں ،یا اللہ تعالی کو چھوڑ کر اس کی عبادت کرتے ہوں،یا الہی بصیرت کے بغیر اس کے پیچھے چلتے ہوں،یا ایسے امور میں اس کی اطاعت کرتے ہوں جن کے بارے میں انہیں علم ہے کہ یہ اللہ تعالی کی اطاعت نہیں ہے. (ھدایة المستفید ۱۲۱۹) شیخ الاسلام ابن تیمیہ رح جب کچھ دین اللہ کا اور کچھ غیر اللہ کا چل رہا ہو تو ایسا کرنے والوں کے ساتھ قتال کرنا واجب ہے جب تک کہ صرف اللہ تعالی کا دین نافذ نہ ہو جائے. (مجموعة الفتاوی ۲۸/ ۴۶۹) امام مجاھد رح طاغوت انسان کی شکل میں شیطان ہوتا ہے جس کے پاس لوگ تنازعات کے فیصلے لیجاتے ہیں. سید قطب رح .... اللہ تعالی نے لوگوں کیلئے جو شریعت بھیجی ہے وہ اس کائنات کیلئے اللہ تعالی کے کلی قانون کا ایک حصہ اور جزء ہے لھذا اس دنیا میں اس شریعت کو نافذ کرنے کا لازمی اور مثبت اثر یہ ہوگا کہ اس پوری کائنات کی روش اور لوگوں کے طرز عمل کے درمیان ایک حسین ہم آہنگی پیدا ہو جائے گی .شریعت الہی ایمان کا ثمرہ اور نتیجہ ہے اور ایمان اس کی بنیاد ہے. اللہ تعالی کی کتاب پر فیصلے کرنے کا یہ حکم کوئی مستحب یا اختیاری امر ہی نہیں ہے بلکہ اس پر ہمارے اسلام کا دارومدار ہے اگر یہ نہ ہو تو ایمان نہیں ہے. (تفسیر فی ظلال قرآن) حضرت شاہ ولی اللہ محدث دھلوی رح حجة اللہ البالغة کے باب سیاسة المدینة میں فرماتے ہیں ... جمہوری نظام ،جو اکثریت کی موافقت کا محتاج ہوتا ہے، اس میں اسلام و مسلمانوں کی کامیابی ثابت کرنا دھوکہ کے سوا کچھ نہیں ہے. مولانا عبید اللہ سندھی رح ایک دینی جماعت کا (غیر عادلانہ نظام) کے حاکم کی اطاعت پر مجبور ہونا عذاب الیم ہے. مولانا محمود الحسن گنگوھی رح اسلام میں اس جمہوریت کا کوئی وجود نہیں( لھذا یہ نظام کفر ہے) اور نہ ہی کوئی سلیم العقل آدمی اس کے اندرخیر تصور کر سکتا ہے. (فتاوی محمودیہ جلد ۶۰ ص۴۱۵) حسن البناء شھید رح تمھاری حقیقی عید اس دن ہوگی جب تمھاری سرزمین آزاد ہونگی اور دنیا میں قرآن کی حکمرانی ہوگی. مولانا ادریس کاندھلوی نور اللہ مرقدہ اسلامی حکومت کیلئے حاکم کا ذاتی طور پر مسلمان ہونا کافی نہیں جب تک حکومت کا مذھب من حیث الحکومت اسلام نہ ہو.سو ایسی حکومت اسلامی حکومت نہیں کہلا سکتی جو حکومت اللہ کی حاکمیت اور قانون شریعت کی برتری اور بالادستی کو نہ مانتی ہو بلکہ یہ کہتی ہو کہ حکومت عوام کی اور مزدوروں کی ہے اور ملک کا قانون وہ ہے کہ جو عوام اور مزدور مل کر بنا لیں سو ایسی حکومت بلا شبہ حکومت کافرہ ہے. مولانا اشرف علی تھانوی رح اسلام میں جمھوری سلطنت کوئی چیز نہیں ہے یہ مخترعہ متعارفہ جمھوریت محض گھڑا ہوا ڈھکوسلہ ہے ،بالخصوص ایسی جمھوری سلطنت جو مسلم و کافر ارکان سے مرکب ہو وہ تو غیر مسلم سلطنت ہی ہوگی . (ملفوظات تھانوی ۲۵۲) قاری طیب صاحب رح یہ جمھوریت رب تعالی کی صفت ملکیت میں بھی شرک ہے اور صفت علم میں بھی شرک ہے. سیاست اور سیاسی و اقتصادی و سماجی محکموں اور فکری و تعلیمی شعبوں سے بے دخل کر دیا جانے والا دین کوئی بھی دین ہو سکتا ہے سوائے اس ایک دین کے جو آسمان سے نازل ہوا ہے. (فطری حکومت از قاری طیب صاحب رح) مولانا یوسف لدھیانوی رح کھبی یہ نعرہ بلند کیا گیا کہ اسلام جمہوریت کا علمبردار ہے اور کھبی اسلامی جمہوریت کی اصطلاح وضع کی گئی حالانکہ مغرب جس بت کا پجاری ہے اس کا نہ صرف یہ کہ اسلام سے کوئی تعلق نہیں بلکہ وہ اسلام کےسیاسی نظریے کی ضد ہے ،اسلئے اسلام کے ساتھ جمہوریت کا پیوند لگانا اور جمہوریت کو مشرف بہ اسلام کرنا صریحا غلط ہے. (آپ کے مسائل اور ان کا حل جلد۸ ص۱۵۹) شیخ المشائخ مولانا شاہ محمد حکیم اختر رح اسلام میں جمھوریت کوئی چیز نہیں کہ جدھر زیادہ ووٹ ہوجائے ادھر ہو جاؤ ،بلکہ اسلام کا کمال یہ ہے کہ ساری دنیا ایک طرف ہو جائے مسلمان اللہ ہی کا رہتا ہے.جب نبی علیہ السلام نے صفا کی پہاڑی پر نبوت کا اعلان کیا تھا تو الیکشن اور ووٹوں کے اعتبار سے کوئی بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نہ تھا لیکن کیا نبی علیہ السلام اللہ تعالی کے اعلان سے باز آگئے کہ جمھوریت چونکہ میرے خلاف ہے اکثریت کی ووٹنگ میرے خلاف ہے اسلئے میں نبوت کے اعلان سے باز رہتا ہوں.........؟ مفتی شامزئی شھید رحمہ اللہ اللہ تعالی کا دین ووٹ اور جمھوریت کے ذریعے غالب نہیں ہوگا اسلئے کہ دنیا کے اندر اللہ کے دشمنوں کی اکثریت ہے اور جمھوریت جو ہے وہ بندوں کے گننے کا نام ہے تولنے کا نہیں .اسلام غالب ہوگا تو اس کا واحد راستہ جھاد فی سبیل اللہ ہے. جس طرح پیشاب سے وضو نہیں ہوتا ٹھیک اسطرح جمھوریت سے اسلام نافذ نہیں ہو سکتا. علماء نے ۴۸ سال انتخابات اور جمھوری سیاست میں ضائع کر دیے میں دعوے سے کہتا ہوں کہ اس طریقے سے ۴۸ ہزار سال میں بھی اسلام نہیں آ سکتا. شیخ الاسلام شیخ ولی اللہ تقبلہ اللہ جھاد سے اولین مطلوب علاقے کو فتح کرنا اور حکومتیں قائم کرنا نہیں،بلکہ مطلوب اول اسلام کو عملی کرنا ہے اپنے اوپر،گھر والوں پر،اور ملک پر پھر عالم پر ... مولانا سلیم اللہ خان رح ایسا ممکن نہیں ہے نہ انتخابات کے ذریعے اسلام لایا جا سکتا ہے نہ جمھوریت کے ذریعے اسلام لایا جا سکتا ہے جمھوریت میں کثرت رائے کا اعتبار ہوتا ہے اور اکثریت جہلاء کی ہے جو دین کی اہمیت سے واقف نہیں اس سے کوئی توقع نہیں ہے. (ماہنامہ سنابل جلد نمبر ۸ شمارہ نمبر ۱۱) مولانا صوفی محمد رح پاکستان کا موجودہ ائین غیر اسلامی ہے اس نظام کے تحت فیصلے کرنا اگر کفر نہیں کہلائے گا تو آخر کیا کہلائے گا کفر کی اس سے زیادہ قبیح شکل اور کیا ہو سکتی ہے کہ جب کوئی اس نظام کے بر خلاف نفاذ شریعت کا مطالبہ کریں تو اس کو پاگل کہا جاتا ہے اور اس کو شر پسند کا لقب دیا جاتا ہے جبکہ یہی ارباب حکومت کافر اقوام کے ساتھ مسلمانوں کے خلاف بدنی،لسانی و مالی تعاون کرنے سے بھی نہیں چوکتے. مفتی ابو لبابہ شاہ منصور انتخابات اور جمھوریت میں لوگ یہود کے غلامی کے مراحل طے کر رہے ہوتے ہیں اور محسوس انہیں یہ ہوتا ہے کہ انقلاب لا رہے ہیں. مجاھد اسلام مولانا عبد العزیز غازی حفظہ اللہ ہم نے اسلام و سنت کو اہمیت نہیں دی انگریز کے قانون کو اہمیت دی یہ فریب دیا گیا کہ قرآن و سنت سپریم لاء ہے ،اسلام میں شوری کا تصور ہے موجودہ جمھوریت غیر شرعی ہے جمھوری نظام اللہ تعالی کی حاکمیت کا انکار کرتا ہے اور یہ حاکمیت عوام کو دیتا ہے. بطل امت حکیم اللہ محسود رح ہم پاکستان اور قوم کے دشمن نہیں بلکہ ہم ان موجودہ کفریہ نظام کے دشمن ہے،جو ہم پر مسلط کیا گیا ہے. طالب حق مولانا فضل اللہ خراسانی تقبلہ اللہ زمین اللہ کی ،آسمان اللہ کی مخلوق اللہ کی تو کیوں چلتی ہے ان پر قانون غیر اللہ کی.....؟ سید منور حسن رح غالب تو اللہ کے دین کو ہی آنا ہے چاہے کوئی عزت کے ساتھ قبول کرے یا ذلت کے ساتھ. صحافی اوریا مقبول جان جمھوریت کا ضمیر ہی تعصب سے اٹھتا ہے الیکشن ہو یا پارٹی سیاست ،معاشرے میں موجود تضادات ،تعصبات،گروہی اختلافات حتی کہ ذاتی اور خاندانی دشمنیوں سے بھر پور فائدہ اٹھانے کا نام جمھوریت ہے. رہ گئی رسم آذاں روح بلالی نہ رہی فلسفہ رہ گیا تلقین غزالی نہ رہی نماز و روزہ و قربانی و حج یہ سب باقی ہے تو باقی نہیں ہے ......! قارئین کرام! امت مسلمہ کے اکثر علماء کرام اور معتبر مذھبی شخصیات کا اس بات پر اجماع ہے کہ اسلامی شریعت ہی وہ واحد نظام ہے جو اللہ تعالی کے نزدیک قابل قبول ہے اس کے علاوہ جتنے بھی نظام ہے چاہے وہ جمھوریت ہو،کیپٹلزم ہو،سوشلزم ہو،نیشلزم ہو، کمونزم ہویا ڈکٹیٹر شپ ہو وغیرہ وغیرہ یہ سب قوانین باطلہ ہے یہ سب اسلامی شریعت کے مخالف نظام ہیں المیہ یہ ہے کہ یھود و نصری نے مسلم دنیا پر بہت چالاکی کے ساتھ جمھوریت کے نام پر خود ساختہ نظام نافذ کر کے اسلامی نظام کے قیام کا راستہ روک دیا. جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ دنیا میں مسلمانوں کی اکثریت کفری نظام کے زیر سایہ انقلاب کے نعرے لگاتے ہوئے کفار کے زیر تسلط آگئے.اور اسلامی نظام اور اسلامی انقلاب کا نام ہی بھول گئے.اسی نظام جمھوریت کے ذریعے مسلم دنیا کے بیشتر مسلم ممالک پر کفار نے اپنے وفادار حکمران مسلط کر دیے.انہی خائن و غدار حکمرانوں نے کفار کے مفادات کو ترجیح دے کر مسلم امہ کے اتحاد و اتفاق ،باہمی ہم آہنگی اور دینی اخوت و بھائی چارے کا جنازہ نکالا جس کی وجہ سے مسلمانوں کے درمیان اتحاد و اتفاق کا نام و نشان ہی مٹ گیا.اور مسلمانوں کو ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا. یہ علم، یہ حکمت،یہ تدبر یہ حکومت پیتے ہیں لہو دیتے ہیں تعلیم مساوات ہے دل کیلئے موت مشینوں کی حکومت احساس مروت کو کچل دیتے ہیں آلات تحریک طالبان پاکستان، پاکستان میں رائج اسی نظام جمھوریت کے خلاف جھاد کیلئے میدان میں اتری ہے الحمد للہ ہمارا جھاد منھج نبوی کے عین مطابق جاری ہے اسی نظام کے خلاف اگر تحریک نے آواز اٹھائی ہے یہ آواز انہی اسلاف کے نھج کے عین مطابق اٹھائی گئی تحریک نے انہی اسلاف کے نقش و قدم پر چل کر جھاد پاکستان کا آغاز کیا اور الحمد للہ تحریک طالبان پاکستان ابتداء سے لیکر آج تک اسی مبارک منھج پر عمل پیرا ہے اسلئے مسلمانان پاکستان سے گزارش ہے کہ یہی اسلاف ہمارے لیے مشعل راہ ہیں یہی امت مسلمہ کا سرمایہ ہے انہوں نے اسی نظام جمھوریت کو باطل ثابت کرنے کے جرم میں بہت صعوبتیں برداشت کی کسی کا جنازہ جیل سے نکلا تو کسی کو حق کہنے کی پاداش میں ملک بدر کیا گیا ،کسی کو پھانسی پر لٹکایا گیا لیکن انھوں نے موجودہ فرسودہ کفری نظام کے سامنے سر جھکانے سے انکار کیا اور اسی باطل نظام کے خلاف جھاد کا راستہ اختیار کیا اور یہی وہ نھج ہے جس پر تحریک طالبان پاکستان عمل پیرا ہے اسلئے مسلمانان پاکستان کو چاہئے کہ اس نظام باطل کے خاتمے اور اسلامی نظام کے قیام کیلئے تحریک طالبان پاکستان کا ساتھ دیں کیونکہ یہ ہم سب پر فرض بھی ہے اور قرض بھی. ...... شاعر نے کیا خوب کہا غلامی میں نہ کام آتی ہے شمشیریں نہ تدبیریں جو ہو زوق یقیں پیدا تو کٹ جاتی ہے زنجیریں کوئی اندازہ کر سکتا ہے اس کے زور بازو کا نگاہ مرد مؤمن سے بدل جاتی ہے تقدیریں عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جھنم بھی یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے کالم نگاہ بلند از مجاھد فیصل شھزاد

    https://justpaste.it/8rn5j
    https://justpaste.it/8rn5j/pdf
    #nigah_e_buland #Faisal_Shahzad
Working...
X