Announcement

Collapse
No announcement yet.

جمعہ کے دن مسواک - umarmedia

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • جمعہ کے دن مسواک - umarmedia





    جمعہ کے دن مسواک: ۱۔ عَنِ ابْنِ السَّبَّاقِ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِﷺ قَالَ فِيْ جُمُعَۃٍ مِنَ الْجُمَعِ: یَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِیْنَ إِنَّ ہَذَا یَوْمٌ جَعَلَہُ اللّٰہُ تَعَالٰی عِیْدًا لِلْمُسْلِمِیْنَ، فَاغْتَسِلُوْا، وَمَنْ کَانَ عِنْدَہُ طِیْبٌ فَلاَ یَضُرُّہُ أَنْ یَّمُسَّ مِنْہُ، وَعَلَیْکُمْ بِالسِّوَاکِ۔ حضرت ابنِ سباق فرماتے ہیں کہ ایک بار جمعہ کے دن حضور ﷺ نے فرمایا کہ اے مسلمانو! اللہ تعالیٰ نے اس دن کو تمہارے لیے عید بنایا ہے، اس لیے غسل بھی کرو اور اگر خوشبو ہو تو خوشبو بھی لگاؤ، اور (جمعہ کے دن) تم پر مسواک کرنا ضروری ہے۔ ۲۔ وَعَنْ أَبِي ہُرَیْرَۃَؓ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہ ِﷺ قَالَ: مَنِ اغْتَسَلَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ، وَاسْتَنَّ، وَمَسَّ طِیْبًا إِنْ کَانَ عِنْدَہُ، وَلَبِسَ مِنْ أَحْسَنِ ثِیَابِہِ، ثُمَّ خَرَجَ، حَتّٰی یَأْتِيَ الْمَسْجِدَ، فَلَمْ یَتَخَطَّ رِقَابَ النَّاسِ، ثُمَّ رَکَعَ مَا شَائَ اللّٰہُ أَنْ یَّرْکَعَ، وَأَنْصَتَ إِذَا خَرَجَ الإِْمَامُ، کَانَتْ کَفَّارَۃٌ لِمَا بَیْنَہَا وَبَیْنَ الْجُمُعَۃِ الَّتِيْ قَبْلَہَا۔2 حضرت ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے جمعہ کے دن غسل کیا اور مسواک کی اور خوشبو لگائی اور عمدہ کپڑے پہنے پھر وہ مسجد میں آیا اور لوگوں کی گردنوں پر سے نہیں اُترا، بلکہ نماز پڑھی اور امام کے آنے کے بعد خاموش رہا تو حق تعالیٰ شانہٗ اس کے تمام گناہوں کو جو اس پورے ہفتہ میں ہوئے تھے معاف فرما دیتے ہیں۔ فائدہ: پہلی حدیث میں جمعہ کے دن کے لیے تین اہم ادب ارشاد فرمائے ہیں۔ اوّل غسل کرنا، دوسرے خوشبو لگانا، تیسرے مسواک کرنا۔ اسی طرح دوسری حدیث میں بھی جمعہ کے آداب کا ذکر ہے، اس میں بھی مسواک کو بیان کیا گیا ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ جمعہ کے دن مسواک کرنا خاص طور پر باعثِ فضیلت ہے اسی لیے اس کو نہایت اہتمام سے بار بار بیان کیا گیا ہے۔ حضرت ابو ایوب ؓ کی روایت ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص بھی تم میں سے جمعہ کے دن (نماز کے لیے) آئے اس کو غسل کرلینا چاہیے۔ اور اگر خوشبو ہو تو اس کے لگانے میں کو ئی حرج نہیں، اور تمہارے لیے مسواک کرنا ضروری ہے‘‘۔ سہل بن حنیف ؓ فرماتے ہیں حضور ﷺ کا ارشاد ہے کہ مسواک اور غسل جمعہ کے حقوق میں ہیں۔ اور جس کے پاس خوشبو ہو اس کو خوشبو بھی لگانا چاہیے۔ ایک اور روایت حضرت ابوہریرہ ؓ کی ہے، فرماتے ہیں کہ ایک بار جمعوں میں سے ایک جمعہ میں حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’اے مسلمانوں کے گروہ! بے شک اللہ جل شانہٗ نے اس دن کو تمہارے لیے عید بنایا ہے، پس غسل کرنا چاہیے، اور مسواک کرنا تمہارے لیے ضروری ہے‘‘۔ حضرت ثوبان ؓ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’ہر مسلمان پر مسواک کرنا، جمعہ کے دن نہانا اور اپنے اہل خانہ کی خوشبو استعمال کرنا (اگر ہو) حق ہے‘‘۔ بعض ۔ُعلما ان ہی روایات کی بنا پر جمعہ کے دن مسواک کو فرض اور لازم قرار دیتے ہیں۔ ’’زاد المعاد‘‘ میں لکھا ہے کہ جمعہ اور عیدین میں چوں کہ خاص اجتماع ہوتا ہے اس لیے اور ایام کی نسبت ان دنوں میں خصوصیت کے ساتھ مسواک کا اہتمام کرنا چاہیے۔
Working...
X