Announcement

Collapse
No announcement yet.

#harf_e_haqeeqat #Mukarram_Khurasani - سیانے جرنل اور بے وقوف عوام

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #harf_e_haqeeqat #Mukarram_Khurasani - سیانے جرنل اور بے وقوف عوام




    سیانے جرنل اور بے وقوف عوام پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرنے والے معاونِ خصوصی برائے اطلاعات لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کا استعفیٰ قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے انھیں کام جاری رکھنے کو کہا ہے .. کیوں نہ کہتے بوٹ والے جو ہیں! شائیون بلڈرز اینڈ اسٹیٹس پرائیوٹ لمیٹڈ، کرپٹون، شائیون نیچورا ایل ایل سی اور ایڈوانس مارکیٹنگ پرائیوٹ لمیٹڈ سمیت سینکڑوں کمپنیوں کے مالک جو ہیں ... کیوں نہ کہتے کہ بقول باجوہ کے اس وقت امریکہ میں 27 اور متحدہ عرب امارات میں دو فعال کمپنیاں ہیں۔ استعفیٰ کو کیونکر قبول کرتے کہ پاپا جونز پیزا چین میں اپنے بھائیوں کی سرمایہ کاری کو تسلیم کرتے ہوئے عاصم باجوہ نے لکھا کہ سنہ 2002 سے اب تک ان کے بھائیوں نے یہ فرنچائز اور اس سے منسلک اثاثے اور زمینیں سات کروڑ ڈالر کی قیمت پر خریدیں، کیسے قبول کرتا استعفیٰ کو ایک ایسے ایماندار شخصیت کی جس کے بیٹے اور بیوی سینکڑوں کمپنیوں کا مالک ہو باجوہ ہی کے قول کے مطابق ایک بیٹا موچی کورڈوائنرز نامی کمپنی کے تنہا مالک ہیں .. ان کے ایک قول کے مطابق ان کے بیٹوں کی کمپنیوں نے کبھی کوئی کاروبار نہیں کیا۔ چند ماہ قبل شائیون بلڈر نامی کمپنی کی یوٹیوب پر شائع کی جانے والی ایک ویڈیو میں عاصم باجوہ کے ایک بیٹے خود کمپنی کے کاروبار کی تفصیلات دی تھیں۔ اس بارے میں جیو ٹی وی کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں بات کرتے ہوئے عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ یہ ان کے بیٹے کی ایک اور کمپنی ہے جس کے بارے میں انھوں نے اپنے بیان میں اس لیے ذکر نہیں کیا، کیونکہ صحافی احمد نورانی کی خبر میں بھی اس کا ذکر نہیں تھا۔ ایسے محب وطن کا استعفیٰ منظور کرنا کہاں کی عقلمندی ہے جو اپنے بیٹے کے گھر کے حوالے سے کہتا ہے کہ ان کے بیٹے کی کمپنی شائیون مینیجمنٹ گروپ ایل ایل سی کی ملکیت میں امریکہ میں ایک گھر ہے۔ پاکستانی صحافی احمد نورانی کے رپورٹ کے مطابق ۲۰۰۲ سے پہلے باجوہ ان کی اہلیہ، بیٹوں اور بھائیوں کے نام پر کوئی کاروبار نہ تھا۔ لیکن یہ صورتحال تب تبدیل ہونا شروع ہو گئی جب وہ سابق پاکستانی صدر اور فوج کے سابق سربراہ پرویز مشرف کے اسٹاف آفیسر تعینات ہوتے ہوئے ایمانداری سے ڈیوٹی نبھائی۔ احمد نورانی اپنی رپورٹ میں لکھتے ہیں کہ عاصم باجوہ کی اہلیہ نے امریکا، متحدہ عرب امارات اور کینیڈا میں سرمایہ کی ہوئی ہے، صحافی نے مزید کہا کہ عاصم باجوہ کے بیٹے نے اس وقت ایک مائننگ کمپنی شروع کی جب باجوہ بلوچستان میں جنوبی کمانڈ کے کمانڈر تھے۔ پاکستان میں ان کے بھائی جو پیشے سے ڈاکٹر ہیں نے بھی اسی دور میں 'لیبر اینڈ مین پاور سپلائی‘ کمپنی کا آغاز کیا۔ اس رپورٹ میں احمد نورانی مزید کہتے ہیں کہ عاصم باجوہ کی اہلیہ سمیت ان کے خاندان کے افراد 'باجکو ٹیلی کام‘ اور 'فاسٹ ٹیلی کام‘ کے مالک ہیں۔ یہ کمپنیاں ایس ای سی پی میں رجسٹر نہیں ہیں لیکن بہت متحرک کمپنیاں ہیں۔... استعفیٰ قبول بھی کیسے کرے بوٹ سرکار ہے پاکستان کا طاقتور ترین طبقہ ہے اس سے پہلے بھی تمام تر جرنیلوں کا ریکارڈ اس سے کئی گنا بدتر رہا ہے،مگر نہ تو کسی نے استعفیٰ دیا اور نا ہی کسی کو ہٹایا گیا ... سلیم باجوہ کا استعفیٰ کیونکر منظور کیا جائے آج کل وہ اپنے مشن کے اعلیٰ ترین سٹیج پر ہے یعنی سی پیک منصوبے کی کمانڈنگ کرتے ہیں جو پاکستان کیلئے ایسٹ انڈیا کمپنی ثابت ہوگی .... پاکستان کے سادہ لوح عوام کو سکے کا ایک رخ دکھایا جارہا ہے،پاک چین دوستی جیسے منحوس نعرے کو عوام کے غلام ذہن پر مسلط کیا گیا ہے ... اس منصوبے سے پاکستانی عوام کو اتنا ہی فائدہ ہوگا جتنا ایسٹ انڈیا کمپنی سے اس وقت کے عوام کو ہوا تھا، اس کے بعد کیا ہوا تھا وہ برصغیر کی سیاہ تاریخ کا حصہ بنی ہے، اسی طرح سی پیک منصوبہ بھی برطانوی تسلط کی طرح چینی تسلط اور تقسیم ہند کی طرح تقسیم پاکستان کی صورت انیسویں صدی کو دہرائے گی ... سی پیک اور اسطرح کے ہزاروں ملک دشمن منصوبے پاکستان کیلئے کوئی انہونی بات نہیں ہے یہ اٹھارویں صدی سے اس سرزمین کے ساتھ ہوتا چلا آرہا ہے، اس کو روکنے کا واحد حل اس ملک کو جرنیلوں کی تسلط سے آزاد کرانا ہوگا. یہ جرنیل اغیاروں کے تیار کردہ مہرے ہیں یہ ایک روبوٹ کی مانند کام کرتے ہیں جن کا ریمورٹ کنٹرول یورپ میں ہوتا ہے ... ان کو ذرہ برابر بھی مؤاخذے کی فکر ہوتی تو یہ ملالہ مھمند سے اپنے بے ضمیرفوجی کا بدلہ نہ لیتے ... ان کرنلوں کی بیویاں سربازار بدمعاشیاں نہ کرتیں نا ہی یہ ببانگ دھل لوگوں کو غائب کرتے اور نا ہی ان کو جعلی مقابلوں کی نذر کرتے ... ان کو اس بات کا خوف ہوتا کہ کوئی پوچھ لے گا تو یہ بابڑا میں ہزاروں پشتونوں کا خون نہ بہاتے نا ہی لال مسجد اور جامعہ حفصہ کو آگ و خوں میں نہلاتے .. مؤاخذے کی فکر ہوتی تو سوات، دیر باجوڑ سمیت تمام قبائیلی علاقوں میں گھروں کے اندر عورتوں کی عزتیں پامال نہ کرتے نا ہی شکتوئی میں عوام کے ساتھ ظلم و ناروا سلوک کرتے .... جب تک ان جرنیلوں سے اس ملک کو پاک نہیں کروگے، اللہ کی قسم پاکستان ترقی نہیں کرسکتا ناہی یہاں امن قائم ہوسکتی ہے امن صرف اور صرف شریعت میں ہے جس کو نافذ کرنا ہوگا ہر حال میں ... چاہے ہمیں جان کی قربانی بھی دینی پڑے ... اللہ اس سرزمیں اور اس میں رہنے والے سادہ لوح عوام کا حامی وناصر ہو .. آمین .... کالم حرف حقیقت از مکرم خراسانی



    #harf_e_haqeeqat #Mukarram_Khurasani
Working...
X