مولانا خادم حسین رضوی کی وفات کے بارے میں تحریک طالبان پاکستان کا اعلامیہ گزشتہ شب مولانا خادم حسین رضوی صاحب (امیر تحریک لبیک پاکستان) کی اچانک وفات کی خبر موصول ہوئی جو یقیناً حیران کن تھی اور ایسے وقت میں مسلمانوں کی صف سے ایسے شخص کا اٹھ جانا یقیناً ان پر منفی طور پر مؤثر ہوسکتا ہے ـ مولانا خادم رضوی کی ناموسِ رسالت اور مسئلۂ ختم نبوت سمیت مشرف کے ہاتھوں فروخت دخترِ قوم ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی خاطر اٹھنے والی ایک مؤثر آواز تھے اور اس نوعیت کے مسائل کیلئے کوششوں کو یقیناً نہیں بھلایا جا سکتا ـ مرحوم کی موت کا اس طرح اچانک واقع ہوجانا عوامِ پاکستان میں تشویش کا باعث بن رہا ہے اور یہ بظاہر مولانا سمیع الحق اور مولانا ڈاکٹر عادل خان کی نوعیت کا واقعہ لگتا ہے جس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے مولانا صاحب نے چند روز قبل کہا تھا کہ وہ فیض آباد دھرنے سے متعلق ایک راز بتانے والے ہیں اور اسی طرح وہ اسٹبلیشمنٹ کے کئی رازوں سے واقف تھے جس کی وجہ سے ان کی موت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، مگر اس شہرِ نا پُرسان میں بڑے بڑے پہاڑ اکھڑ گئے کسی سے سوال نہ ہو پایا تو چہ جائے کہ اس معاملے کی صحیح تحقیقات ہوسکیں گی ـ اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور ان کے اعزاء و اقارب کو صبر جمیل دے اور مولانا خادم حسین صاحب کی مشن ناموس رسالت پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیں، تاکہ آئندہ کوئی بھی شانِ رسالت میں گستاخی کرنے سے گریز کرے ـ محمد خراسانی ترجمان تحریک طالبان پاکستان 5/ربیع الثانی/1442ھـ ق 20/نومبر/2020ء
#TTP #UMARMEDIA #MUHAMMADKHURASANI
ہماری ویب سائٹ
ہمارا ٹیلی گرام چینل
Comment