আলেপ্পোর মাটিতে শায়খ মুহাইসিনী হাফিযাহুল্লাহ। উচ্ছসিত জনগণ শায়খকে আহলান সাহলান জানিয়ে বরণ করে নিচ্ছে
Announcement
Collapse
No announcement yet.
Go to first new post আন্তর্জাতিক জিহাদ ও উম্মাহর খবর ১১/৮/২০১৬
Collapse
X
-
আফগানের হেলমান্দ থেকে দূশমনরা পিছনে হটছে
آج کی اہم خبر یہ ہے کہ امارت اسلامیہ کے مجاہدین صوبہ ہلمند کے صدر مقام ‘لشکرگاہ’ سے صرف دو کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہیں اور ان کی پیش قدمی جاری ہے۔ اسی طرح صوبہ بغلان کے ضلع ‘دہنہ غوری’ میں آج صبح مجاہدین نے ایک وسیع آپریشن شروع کیا ہے اور پہلے ہی حملے کے نتیجے میں مذکورہ ضلع کے دو اہم فوجی مراکز اور ان سے ملحق درجنوں حفاظتی چوکیاں مجاہدین کے ہاتھوں فتح ہو چکی ہیں۔، جب کہہ وہاں تعینات اہل کاروں میں سے متعدد ہلاک و زخمی اور فرار ہوئے ہیں، جب کہ 33 اہل کاروں نے مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ ہتھیار ڈالنے والوں نے کافی مقدار میں ہلکا و بھاری اسلحہ بھی مجاہدین کے حوالے کیا ہے۔
مجاہدین کے مقابلے میں غیرملکی جارحیت پسند اور ان کے داخلی غلام بالکل بے بس ہو چکے ہیں۔ غلام اہل کار ہر ماہ سیکڑوں کی تعداد میں مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ہلمند کے کچھ مخصوص مراکز کے سوا تمام اضلاع مجاہدین کے قبضے میں ہیں اور اب مجاہدین لشکرگاہ سے صرف دو کلومیٹر کے فاصلے پر پہنچ چکے ہیں۔ جب کہ مجاہدین شہر میں داخل ہونے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، تاکہ عام شہریوں کو جانی نقصان نہ پہنچے اور ان کی املاک کو بھی تباہ ہونے سے بچایا جائے۔
کابل کے غلام حکام بھی اب جھوٹے پروپیگنڈوں اور اپنی شکست چھپانے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔ شاید وہ بھی جان گئے ہیں کہ اب عوام اور پوری دنیا اپنی آنکھوں سے حقائق دیکھ رہی ہے۔ دوسری طرف جب بھی کابل کے کٹھ پتلی حکام اپنی پیش قدمی کا دعوی کرتے ہیں تو ان کے اپنے وزراء، آزاد میڈیا اور خاص طور پر اشرف غنی کی جانب سے ہلمند بھیجے جانے والے آپریشنل کمانڈر جنرل جبار قہرمان ہی ان کے پاؤں پر کلہاڑی مار دیتے ہیں ۔ جنرل قہرمان نے میڈیا پر آ کر اشرف غنی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘جھوٹ بولنا بند کرو، ہلمند ہمارے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔ ہمارے تمام جنگی منصوبے ناکامی سے دو چار ہوئے ہیں اور ہماری چالیس ہزار کی نفری ہلمند کو بچانے میں مکمل طور پر ناکام ہوئی ہے ۔’’
اس وقت مجاہدین کی جانب سے افغانستان کے طول و عرض میں داخلی اور خارجی دشمنوں پرفاتحانہ حملے جاری ہیں اور ہر علاقے میں ظالم دشمن کو ناکوں چنے چبوائے جا رہے ہیں۔ اگر اللہ کو منظور ہوا تو عن قریب ہلمند کی سرزمین پر امارت اسلامیہ کا پرچم لہرا رہا ہوگا۔ اب وہ لمحات قریب آگئے ہیں، جب لشکرگاہ پر امارت اسلامیہ کے مجاہدین کا قبضہ ہوگا اور وہاں شریعت اسلامیہ کی روشن و ٹھنڈی ہوائیں ایک مرتبہ پھر عالمِ اسلام کے دلوں کے لیے باعث خوشی بنیں گی۔
اس لیے ان حساس لمحات میں محاذوں پر موجود مجاہدین کو چاہیے کہ اللہ کے حضور نہایت عاجزی و انکساری سے فتح و نصرت کی دعائیں کرتے رہا کریں۔ اور تمام فتوحات کو اللہ تبارک وتعالیٰ کا خصوصی انعام، نصرت اور فضل سمجھیں۔ تمام عوام اور امت مسلمہ سے ہماری التماس ہے کہ مجاہدین کو ہمیشہ اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔মুমিনদেরকে সাহায্য করা আমার দায়িত্ব
রোম- ৪৭
- Stuck
Comment
Comment